تو کہاں تھا
جب غم مری دھڑکن مری باتوں سے عیاں تھا ، تو کہاں تھا |
جب چاروں طرف درد کے دریا کا سماں تھا، تو کہاں تھا |
اب آیا ہے جب ڈھل گئے ہیں سبھی موسم، مرے ہمدم |
جب تیرے لئے مرا ہر احساس جواں تھا ، تو کہاں تھا |
اب صرف خموشی ہے مقدر کا ستارہ ، مرے یارا |
جب لب پہ فقط تیرا فقط تیرا بیاں تھا، تو کہاں تھا |
اب آیا ہے جب کام دکھا بھی گیا ساون، مرے ساجن |
جب چار سو میرے لئے خوشیوں کا سماں تھا، تو کہاں تھا |
شاعر کا نام : وصی شاہ
پیشکش : شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان
متعلقہ تحریریں:
TOO late
اپنے احساس سے چھو کر مجھے صندل کردو
آج یوں موسم نے دی جشن محبت کی خبر