ازدواجی زندگی میں کشیدگی
اپنے ساتھی کی طاقت اور استعداد کے مطابق اس سے توقعات رکھیں ۔ عورت کو جب معلوم ہو کہ اس کے شوہر کی درآمد اس قدر ہے تو اسے چاہیۓ کہ گھر کے اخراجات کو اسی حساب سے لے کر چلے ۔ گھر کے اخراجات پورے کرنے کے لیۓ شوہر جو محنت کر رہا ہوتا ہے ، بیوی کو اس کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیۓ ۔ دوسری طرف شوہر کو بھی بیوی کی مشکلات اور گھر کو چلانے پر اس کی محنت پر شکریہ ادا کرنا چاہیۓ ۔ گھر میں بچوں کو سنبھالنے کے ساتھ کھانے پکانے کے سارے کاموں کو انجام دینا کوئی معمولی بات نہیں ہے ۔
عورت کی ایک خاص نفسیات ہوتی ہے ۔ عورت کو احترام اور محبت کی ضرورت ہوتی ہے ۔ اگر گھر میں اسے محبت اور احترام ملے تو وہ وفا کی ایک نہایت ہی عمدہ مثال ہوتی ہے ۔ شوہر کی پریشانیوں کو کم کرنے میں بیوی ایک کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے ۔ بیوی کو چاہیے کہ اپنے شوہر کو ڈپریشن پر قابو پانے کے طریقے سکھاۓ ۔ ایسی صورت میں شوہر کو کامیابی کا احساس ہو گا جو کہ زندگی میں آگے بڑھنے کے لیۓ نہایت ہی اہم ہے ۔
کامیابی کا احساس ڈپریشن کو شکست دینے کا باعث بنتا ہے ۔ خود کو ایسی کیفیت میں رکھیں جہاں آپ کو مایوسی کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ اپنے اندر خوشی اور کامیابی کے احساسات پیدا کرکے اپنے جیون ساتھی کو دلی خوشی دیں ۔ موجودہ دور میں خواتین کو حقیقی معنوں میں مدد کی ضرورت ہوتی ہے ۔ اگر عورت کی خواہشات جائز ہوں اور مرد ان کو پورا کر پاۓ تو دونوں میں خوشی اور کامیابی کا احساس پیدا ہو گا ۔ ہمارے معاشرے میں خواتین اپنی خواہشات کو قربان کر دیتی ہیں ۔ عورت کو اپنا حق لینا چاہیۓ ۔ ہر موقع پر اسے قربانی کا بکرا نہیں بننا چاہیۓ بلکہ اپنے جائز حقوق کو جائزطریقوں سے حاصل کرنا چاہیۓ ۔
میاں بیوی کے درمیان عاشقانہ روابط ساری عمر باقی رہنے چاہیۓ ۔ ایک دوسرے کا ساتھ دے کر زندگی کو کامیاب بنایا جا سکتا ہے ۔ اس لیے کوشش کریں کہ اپنے جیون ساتھی کو ہمیشہ اعتماد اور خوشی دیں اور اس کی پریشانیوں میں ساتھ دے کر اپنی زندگی میں کامیابیوں کا راستہ ہموار کریں ۔
متعلقہ تحریریں:
طلاق کے بعد بچوں کو اپنے باہمي اختلافات سے دور رکھيں
خوشگوار ازدواجي زندگي کے ليۓ ضروري باتيں