صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
سوموار 1 جولائی 2024
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اسلام
>
اصول و اعتقادات امامیہ
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
تذکرہ موت پيغمبر کے فرمان ميں
جب صبح کرے۔ پس انتظار شام کا نہ کر۔ جب شام کرے۔ تو صبح کا انتظار مت کر اپنے آپ کو مردوں میں شمار کر۔
برے برتاۆ سے خدا ناراض ہو جاتا ہے
خود غرض قسم کے انسان دوسرے کے ساتھ دشمنی میں برے الفاظ کا استعمال کرکے اپنے دل کا غبار نکالنے کی کوشش کرتے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ جس قدر لج بازی کا مظاہر کرتے ہیں اسی قدر ان پر ذہنی و جسمانی دباؤ بڑھتا ہے
تذکرہ موت قرآن ميں
جو کوئی زمین میں ہے فنا ہونے والا ہے اور باقی رہے گی ذات تیرے رب کی بزرگی اور عظمت والی۔
عقل اور سخن کا باہمي رابطہ
عقل مند وہ ہے جو گفتگو کے قوانین کا خیال رکھے اور اس قوت کو بغیر ضرورت کے استعمال نہ کرے ۔
اھل ہدايت و صاحب فلاح
جولوگ غیب پر ایمان رکھتے ھیں ۔ پابندی سے پورے اھتمام کے ساتھ نماز ادا کرتے ھیں اور جو کچھ ھم نے رزق دیا ھے اس میں سے ھماری راہ میں خرچ بھی کرتے ھیں ۔
وہ انسان جو زيادہ باتيں کرتے ہيں ان کي عقل کم ہوتي ہے
دین اسلام کے احکام اپنے تمام جزیات کے ساتھ ایسے احکامات ہیں کہ جنہیں اللہ تعالی نے اپنے مومن بندوں کے لیۓ مقرر کیا ہے
خدا کے احکامات ميں پوشيدہ حکمت
اللہ تعالی کی ذات ہر لحاظ سے بےنیاز اور بےنہایت ہے اور اس کا علم ازلی اور ابدی ہے ۔ وہ تمام چیزوں پر قادر ہے اور کوئی بھی چیز حتی سوئی کی نوک کے برابر بھی کوئی شی اس کے علم سے مخفی نہیں ہے ۔
نيکيوں سے مزين هونا اور برائيوں سے پرهيز کرنا
تمھارے پروردگار نے اپنے اوپر رحمت لازم قرار دے لی ھے کہ تم میں جو بھی از روئے جھالت برائی کرے گا اور اس کے بعد تو بہ کرکے اپنی اصلاح کرلے گا تو خدا بھت زیادہ بخشنے والا اور مھربان ھے
انسان کو دنيا اور آخرت ميں کاميابي کے ليۓ اللہ تعالي کے بتاۓ ہوۓ اصولوں کے مطابق زندگي کرني ہے
اللہ تعالیٰ نے پہلے بنی اسرائیل کا انتخاب کیا ۔ جب تک بنی اسرائیل اس کے احکام پر چلتے رہے وہ دنیا کی سب سے بڑی قوت بن کر رہے۔
اللہ نے اپني کتابوں اور رسولوں کے ذريعے عقيده آخرت کو بہت تفصيل سے بيان کرديا ہے
انسان کی آئیڈیل زندگی کی یہ خواہش یہ تقاضا کرتی ہے کہ ایسی زندگی ہونی چاہیے لیکن کیا ایسی زندگی واقعتہً موجود ہے، یہ انسان نہیں جان سکتا۔
سب سے بڑا مسئلہ اس زندگي ميں انصاف کا کامل صورت ميں موجود نہ ہونا ہے
اگر ہم اپنی زندگی کا جائزہ لیں تو معلوم ہوگا کہ ہماری اس زندگی میں کئی خلا موجود ہیں۔ ہماری یہ زندگی بڑی عجیب سی ہے۔
انسان کو بد اخلاقيوں سے بچانے کي جتني طاقت آخرت کے يقين ميں ہے ، اتني کسي دوسري چيز ميں نہيں ہے
آخرت کے عقیدہ کے سلسلہ میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ انسان کو برائیوں اور بد اخلاقیوں سے بچانے کی جتنی طاقت آخرت کے یقین میں ہے ، اتنی کسی دوسری چیز میں نہیں ہے۔
عقيدہ آخرت پر يقين برائيوں سے بچاتا ہے ( حصّہ دوّم )
بعض لوگ اپنی عقل کی خامی ونارسائی کی وجہ سے ، آخرت اور جنت ودوزخ اور وہاں کے ثواب وعذاب کی ان تفصیلات کے بارے میں ، جو قرآن وحدیث میں وارد ہوئی ہیں ، شکوک کا اظہار کرتے ہیں اورکہتے ہیں کہ یہ باتیں سمجھ میں نہیں آتیں
نيکوکاروں کو ان کي نيکو کاري کي اور مجرموں کو ان کي بدکرداري کي جزا اور سزا ملے گی
یہ مجرمین جنہوں نے بد کاریوں کو اپنا پیشہ بنا لیا ہے ، کیا وہ گمان کرتے ہیں کہ ہم ان کو اپنے ان نیک بندوں کی طرح کردیں گے
شيعه مکتب کي ہاں فروع دين دس ہيں جو قرآن و حديث سے مأخوذ ہيں
فروع دین میں اجتہاد و تحقیق کا باب الی الابد کھلا ہے اور شیعہ محدثین و فقہاء کو ہی اجتہاد کا حق حاصل ہس مگر اجتہاد تشیع کس ہاں قرآن و سنت و عقل و اجماع پر مبنی ہے
اہل تشيع کے اصول عقائد
شیعہ توحید و نبوت و معاد کے علاوہ عدل الہی اور امامت کو اصول دین قراردیتے ہیں اور ان اصولوں میں تقلید کو جائز نہیں سمجھتے بلکہ ان اصولوں میں تحقیق کے قائل ہیں.
سلجوقيوں کيے خلاف کئي شيعہ تحريکيں اٹھيں جن ميں بعض تحريکيں کامياب بھي ہوئيں
سلجوقیوں کیے خلاف کئی شیعہ تحریکیں اٹھیں جن میں بعض تحریکیں کامیاب بھی ہوئیں؛ مثلاً مصر میں فاطمی سلاطین کی بادشاہت قائم ہوئی جو شمالی افریقہ تک پہیل گئی اور یہ حکومت کئی صدیوں تک جاری رہی.
عباسيوں کے دور ميں تشيع کي عددي افزودگي توجہ طلب ہے
عباسیوں نے اموی بادشاہت کے خلاف قیام کیا تو امام محمد باقر اور امام جعفر صادق علیہما السلام کا دور تھا اور ان دو معصوم اماموں نے اس موقع سے استفادہ کرکے تفکر شیعہ کو زندہ کیا اور تشیع بالیدگی اور ترقی کے راستے پر گامزن ہوا
امام زمان (عج) کے حقيقي ياروں کي ايک امتيازي خصوصيت شھادت طلبي ہے
امام زمان (عج) کے حقیقی یار و دوستوں کی بھی ایک اور اہم امتیازی خصوصیت حریت پسندی اور ظلم ستیزی ہے ۔
حريت پسندي اور ظلم ستيزي يا آزاد جينے کا مطالبہ اور ظلم کے خلاف مقابلہ
حریت پسندی اور آزادگی ، آزادی سے برتر ہے اور وہ ایک طرح کی انسانی حریت اور ذلت آور اور حقارت پسند قید و بندش سے رہائی ہے ۔
تفکر خلافت کے پيروکاروں کي تعداد کيوں تفکر امامت کي نسبت زيادہ ہے؟
تفکر خلافت اگر چہ طلحہ کے ہاتھوں عثمان بن عفان کے قتل کے بعد تقریبا ختم ہوکر رہ گئی اور معاویہ نے اپنے فاسق و فاجر بیٹے یزید کی ولیعہدی کا اعلان کرکے اس طرز فکر کا گلا گھونٹ دیا
الله کي ہستي تو بہت بلند ہے
اس کے برعکس الله کے بہت سے بندوں کو اس حال میں بھی دیکھا جاتا ہے ، کہ وہ بیچارے بڑی پرہیز گاری اورپارسائی کی زندگی گزارتے ہیں
شهادت طلبي اور سعادت خواہي
جن حالات میں اکثر لوگ دنیوی زندگی گذارنے کی تلاش میں لگے رہتے ہیں ، اس دوران بھی بعض ایسے افراد بھی پائے جاتے ہیں جو حیات کا عظیم و بلند ، خالص اور اصلی فلسفہ سمجھنے اور پانے کے لئے ، اپنی جان فدا و قربان کرنے پر بھی تیار ہوتے ہیں ۔
ايثار و فداکاري
حضرت امام حسين (ع) کے یار و دوستوں کی ایک اور روشن اور ممتاز خصوصیت ايثار اور قربانی ہے ۔ يعنی فداركاری ، دوسروں کو خود پر ترجیح دینا اور اپنا جان و مال اپنے سے بلند و برتر چیز کے نام فدا کرنا ۔
دين کي حمايت و حفاظت
امام حسين(ع) اور امام زمان (عج) کے حقیقی یار و دوستوں کی ایک اور مشترکہ خوبی دین کی حمایت و حفاظت کرنا ہے ۔
شجاعت اور دليري
امام حسين(ع) اور امام زمان (عج) کے حقیقی یار و دوستوں کی ایک اور مشترکہ خوبی شجاعت اور دلیری ہے ۔
ولايت کي اطاعت و پيروي
ایک طرف سے واقعہ عاشورا میں اطاعت و پیروی اور وعدہ کی وفاداری جیسے نمایاں اور بہترین منظروں کا مشاہدہ کرتے ہیں اور دوسری طرف سے ، سرکشی ، عھد شکنی اور بے وفائی کے نمونے دیکھنے کو ملتے ہیں ۔ عھد شکن کوفیوں نے ، فرزند پیغبر(ع) کو شھادت تک پہنچایا
کيا رسول اللہ کے زمانے ميں بھي شيعہ تھے؟
رسول اللہ (ص) کے زمانے میں چار افراد شیعیان علی کی عنوان سے پہچانے جاتے تھے
بصيرت و فکري رشد
دونوں امام (امام حسن علیہ السلام اور امام زمانہ عج) کے حقیقی چاہنے والوں اور دوستوں کی ایک اور مشترکہ خوبی بصيرت و فکری رشد ہے ۔
عقيدہ آخرت پر يقين برائيوں سے بچاتا ہے
انسانی زندگی میں عقیدہ آخرت کو بےحد زیادہ اہمیت حاصل ہے ۔ انسان اس عارضی زندگی میں جو اعمال بھی انجام دیتا ہے وہ مختلف نوعیت کے ہوتے ہیں ۔
مذہب شيعہ باب مدينة العلم امام علي (ع) کے زمانے سے
شیعہ لغت میں پیروکار اور مددگار کو کہا جاتا ہے مگر اصطلاح میں اس سے مراد وہ لوگ ہیں جو امام علی علیہ السلام کی امامت اور خلافت بلافصل کا عقیدہ رکھتے ہیں
تشيع اسلام کا ہم عمر
مذہب شیعہ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس کا بانی کوئی فقیہ یا مجتہد نہیں ہے جبکہ دیگر اسلامی مذاہب کے بانی محدثین یا فقہاء تھے جنہوں نے دیگر مجتہدین کے ظہور کا راستہ روکتے ہوئے اپنے بعد اجتہاد کا باب بند کردیا.
امام حسين (ع) اور امام مھدي (عج) کے اصحاب کي ممتاز صفات!
تحقیق اور ریسرچ کے لئے ایک مناسب اور بہترین موضوع ، حضرت امام حسين(ع) اور حضرت امام زمان (عج) کے قیام میں موجود مشترک اور اختلافی نقاط کی تحقیق ہے ۔
اليوم اکملت لکم دينکم ميں اليوم سے مراد 1
شہید مطہری رحمۃاللہ علیہ اکمال دین کی آیت میں اس سوال کے جواب میں کہ الیوم سے مراد کونسا دن ہے؟
آيت ولايت؛ خدا، رسول خدا اور علي (ع) ہي مؤمنين کے سرپرست 23
مسلمانوں کے عقیدے کے مطابق قرآن کریم اللہ تعالی کی کتاب ہے اور براہ راست خداوند متعال کی جانب سے نازل ہوئی ہے۔
آيت ولايت؛ خدا، رسول خدا اور علي (ع) ہي مؤمنين کے سرپرست 22
بعض روایات میں امیرالمؤمنین علیہ السلام کو نظر انداز کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا گیا ہے
آيت ولايت؛ خدا، رسول خدا اور علي (ع) ہي مؤمنين کے سرپرست 21
اس آیت اور اس کی مشابہ آیات جیسے (( ..... وان تتولوا يستبدل قوما غيرکم ثم لا يکونوا امثالکم (سورہ محمد (ص) آيت 38)) کے ذیل میں رسول اللہ (ص) نے سلمان کی طرف اشارہ کرکے فرمایا
آيت ولايت؛ خدا، رسول خدا اور علي (ع) ہي مؤمنين کے سرپرست 20
اور حسن بن علی العلوی اپنے دادا سے اور وہ احمد بن یزید سے اور وہ عبدالوہاب سے اور وہ مُخلّد سے، مخلد مبارک سے اور مبارک حسن سے روایت کرتے
آيت ولايت؛ خدا، رسول خدا اور علي (ع) ہي مؤمنين کے سرپرست 19
اور کہا گیا ہے کہ: یہ وہ اسناد ہیں جن میں کوئی شک نہیں ہے اور حافظ ابن مردویہ امیرالمؤمنین (ع) اور عمار اور ابو رافع کے الفاظ میں
آيت ولايت؛ خدا، رسول خدا اور علي (ع) ہي مؤمنين کے سرپرست 18
رازی اپنی تفسیر کی جلد 3 صفحہ431 پر عطاء سے اور وہ عبداللہ بن سلام اور ابن عباس اور ابوذر بن خازن اپنی تفسیر کی جلد 1 صفحہ 431 اور ابوالبرکات اپنی کی جلد1 صفحہ 496۔
آيت ولايت؛ خدا، رسول خدا اور علي (ع) ہي مؤمنين کے سرپرست 17
تمہارا حاکم و سر پرست بس اللہ ہے اور اس کا پیغمبر اور وہ ایمان رکھنے والے جو نماز ادا کرتے ہیں اور خیرات دیتے ہیں اس حالت میں کہ وہ رکوع میں ہیں۔
آيت ولايت؛ خدا، رسول خدا اور علي (ع) ہي مؤمنين کے سرپرست 16
بالفاظ دیگر اگر اللہ تعالی اس آیت میں ولیکم کی جگہ اولیائکم کا لفظ استعمال کرتا تو اس سے معلوم ہوتا کہ ولایت کی مختلف قسمیں ہیں جو بعض افراد کو مؤمنین پر حاصل ہے
آيت ولايت؛ خدا، رسول خدا اور علي (ع) ہي مؤمنين کے سرپرست 15
اس بحث کے آخر میں زمخشری کے قول کا جائزہ لیتے ہیں۔ (زمخشری اہل سنت کے بڑے مفسرین میں شمار ہوتے ہیں جنہوں نے اپنی تفسیر الکشاف میں اس آیت کی تفسیر بیان کی ہے)۔
آيت ولايت؛ خدا، رسول خدا اور علي (ع) ہي مؤمنين کے سرپرست 14
لیکن جب ان آیات کی شان نزول کی طرف رجوع کرتے ہیں تو دیکھتے ہیں کہ گو کہ اللہ تعالی نے ان آیات میں منافقین کو مورد خطاب قرار دیا ہے اور منافقین کے لئے حکم صادر فرمایا ہے
آيت ولايت؛ خدا، رسول خدا اور علي (ع) ہي مؤمنين کے سرپرست 13
وہ یوں کہ خداوند متعال بالواسطہ طور پر مؤمنین سے مخاطب ہو کر ارشاد فرماتا ہے کہ: اگرچہ تم مؤمنین کی سرپرستی کے عہدے پر فائز نہیں ہوسکو گے
آيت ولايت؛ خدا، رسول خدا اور علي (ع) ہي مؤمنين کے سرپرست 12
نیز استاد نے بالواسطہ طور پر اپنے شاگردوں کو سمجھانے کی کوشش کی ہے کہ اگر عالم ترین نہ بھی ہوسکو کم از کم اپنے آپ کو صاف ستھرا رکھو۔
آيت ولايت؛ خدا، رسول خدا اور علي (ع) ہي مؤمنين کے سرپرست 11
اس آیت کو بہتر سمجھنے کے لئے اس بات کا جائزہ لینا ضروری ہے کہ ایک فرد کو توصیف کے ذریعے کس طرح متعارف کرایا جائے کہ لوگ اس کی طرف رجوع کریں؟
آيت ولايت؛ خدا، رسول خدا اور علي (ع) ہي مؤمنين کے سرپرست 10
اب اگر ہم ولی سے سرپرست اور صاحب مراد لیں تو یہ معنی قرآن کی دیگر آیات سے تضاد و تصادم کی صورت ہرگز پیدا نہ ہوگی کیونکہ سرپرستی کا عہدہ سب کے لئے نہیں ہوسکتا
آيت ولايت؛ خدا، رسول خدا اور علي (ع) ہي مؤمنين کے سرپرست 9
اس بات کی وضاحت ضروری نہیں ہے کہ قرآن کلام خدا ہے اور اس میں خطا کی گنجائش نہیں ہے
آيت ولايت؛ خدا، رسول خدا اور علي (ع) ہي مؤمنين کے سرپرست 8
لفظ رکوع بھی اس قاعدے سے مستثنی نہیں ہے اور ہم قرآن مجید میں جہاں بھی اس لفظ کا سامنا کرتے ہیں، ابتداء میں اس کے لغوی معنی کو مدنظر رکھتے ہیں۔
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن