صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
سوموار 1 جولائی 2024
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اسلام
>
قرآن کریم
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
کیا قرآن یہودیوں اور عیسائیوں کا دشمن ہے؟
جب تشدد اسلام کے نام پر کیا جائے تو کرنے والے اکثر یہ کہتے سنائی دیتے ہیں کہ مسلمانوں کو کبھی دیگر مذاہب کے پیروکاروں بالخصوص یہودیوں اور عیسائیوں کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنا مقصود ہی نہیں تھا۔
حاکميت قرآن (حصّہ سوّم)
ہم بھي قرآن سے دور، قرآن دشمن عالمي منصوبے کا شکار تھے قرآن کي طرف بازگشت کي لذت اور لطف سے نا آشنا تھے۔
حاکميت قرآن (حصّہ دوّم)
مغربي تسلط اور صليبي وصہيوني ہمہ جہت حملوں سے پہلے اگرچہ حقيقي معنوں ميں قرآن زندگي کے ميدان سے غائب تھا
حاکميت قرآن
يہ کتاب ہے جسے ہم نے آپ کي طرف نازل کيا ہے، تاکہ آپ لوگوں کو حکم خدا سے تاريکيوں سے نکال کر نور کي طرف لے آئيں اور خدائے عزيز و حميد کے راستے پر لگا ديں۔
اختتاميہ كلمات
آخرى بات يہ ہے كہ اللہ تعالى كے نزديك يہ گناہ كبيرہ ہے كہ كسى پر ايسى بات يا ايسے كام كى تہمت لگائي جائے جو اس نے نہ كہى ہو يا اُسے انجام نہ ديا ہو ۔
معاشرے ميں تلاوت قرآن کے اثرات
آج اگرہم معاشرے کي قرآني تحريک کو زندہ رکھنا چاہتے ہيں تو لازم اور ضروري ہے کہ عوام کے درميان قرآن مجيد بھي بشکل تلاوت زندہ رہے
عوام قرآن سے سبق حاصل کريں
معاشرے ميں قرآن کا رواج ضروري ہے۔ ابھي تک جو کچھ انجام پايا ہے وہ صرف ايک قدم ہے۔ ابھي اس کے بعد سوقدم اٹھانے باقي ہيں
ماں کے پیٹ کے تین تاریک پردے
اس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا پھر اس سے اس کی بیوی بنائی اور تمہارے لیے مویشیوں سے آٹھ نر ومادہ پیدا کیے
حضرت عيسى عليہ السلام اور حضرت مريم عليہا السلام
حنہ اور اشياع دوبہنيں تھيں_ پہلى حضرت عمران كے نكاح ميں آئيں - حضرت عمران بنى اسرائيل كى بہت اہم شخصيت تھے_ دوسرى كو اللہ كے ايك نبى زكريا (ع) نے اپنى زوجيت كے لئے منتخب فرمايا
كتاب آسمانی سے مراد کیا ہے؟
كتاب آسمانی سے مراد توریت، انجیل بھی ھوسكتی ہے اور قرآن بھی۔ ھرحال میں حق التلاوۃ سے مراد قرآن پرعمل ہے۔
قوميں قرآن کي محتاج ہيں
خود ہمارے معاشرے ميں انقلاب سے قبل،اسلام و قرآن کي نشاۃ ثانيہ سے پہلے کلام ا کي حالت افسوس ناک تھي۔
عدم تحريف پر عقلى اور نقلى دليليں ( حصہ دوّم )
بعض لوگوں نے قرآن مجيد كو چھوڑ ديا ہے ،وہ اس طرح كہ اس كے الفاظ كو انہوں نے حفظ كرليا ہے اور اس كے مفاہيم ميں تحريف كى ہے۔
قرآن مجيد ذريعہ نجات
جب کوئي قوم قرآن مجيد کي عزت و تعريف و تمجيد کرتي ہے تو درحقيقت وہ خود اپني تعريف و تمجيد کرتي ہے ايسي قوم اس انسان کے مانند ہے جوفتات عالمتاب کي مدح و ثنا کرتا ہے
عدم تحريف پر عقلى اور نقلى دليليں
ہم نے قرآن مجيد كو نازل كيا اور اس كى حفاظت بھى ہمارے ذمہ ہے
قرآن پرعمل اور اس سے متمسك ھونا
پیغمبر اكرم (ص) اور ائمہ (ع) سے قرآن پر عمل كے سلسلہ میں مختلف تعبیرات پائی جاتی ہیںاتّباع تمسّك اور حق تلاوت جیسی تعبیر بھی قرآن پرعمل كے سلسلہ میں وارد ھوئی ہیں۔ ان میں سے بعض روایات كی طرف اشارہ كریں گے۔
فرقہ وارانہ دشمنى كى خاطر اسلام كى جڑوں كوكھوكھلا نہ كيا جائے
جن لوگوں كا اصرار ہے كہ مذہب شيعہ كو تحريف قرآن كے عقيدہ سے متہم كيا جائے ، گويا وہ اس بات كى طرف متوجہ نہيں ہيں
فريقين كى دو كتابيں ( حصّہ دوّم )
كيا اتنى مخالفت كے با وجود بھى حاجى نورى كى باتوں كو شيعہ عقيدہ شمار كرنا چاہيے؟ بعض متعصب وہابى اس كتاب (فصل الخطاب) كو بہانہ بنا كر تحريف قرآن كے نظريہ كو شيعوں كى طرف نسبت ديتے ہيں
قرآن میں غور و فكر
قرآن سے ارتباط كا ایك عالی ترین مرحلہ آیات الھی میں غور و فكر كرنا ہے۔ افلا یتدبرون فی القرآن و لو كان من عند غیراللہ لوجدوا فیہ اختلافاً كثیراً قرآن مین تدبر كے ذریعہ اس نتیجہ تك پھنچا جا سكتا ہے
تابوت كيا ہے؟
تابوتكا لغوى معنى ہے وہ صندوق جسے لكڑى سے بنايا جائے_جنازے كے صندوق كو بھى اسى لئے تابوت كہتے ہيں_ ليكن تابوت مردوں سے مخصوص نہيں بلكہ ہر قسم كے لكڑى كے صندوق كے لئے مستعمل ہے_
فريقين كى دو كتابيں
ان گنتى كے چند علماء ميں سے ايك اہل سنت عالم دين ابن الخطيب مصري ہيں جنہوں نے الفرقان فى تحريف القرآننامى كتاب لكھى جو 1948عيسوى بمطابق (1367 ہجرى قمري) ميں نشرہوئي ۔
قرآن ھر قسم كى تحريف سے منزہ ہے
شيعوں كے خلاف ہونے والے جھوٹے پروپيگنڈے كے برعكس ہم اعتقاد ركھتے ہيں كہ آج جو قرآن مجيد ہمارے اور تمام مسلمانوں كے پاس ہے يہ بالكل وہى قرآن مجيد ہے جو پيغمبر اكرم (ص) پر نازل ہوا
زیر بحث آیات 76 تا 79 سے جو سبق ملتے ہیں ان کا خلاصہ
مجرم کو جرم کی سزا سنانے سے پہلے اس کے ضمیر و وجدان کو قاضی بنا کر، فیصلہ کرنے کا موقع دینا چاہئے تاکہ وہ خود اپنی سزا تجویز دے اور اس کو آسانی سے قبول کر لے ۔
سورۂ یوسف ( ع) کی آيت نمبر 78-79 کی تفسیر
[ یوسف (ع) کے بھائیوں نے ] کہا: اے عزیز مصر ! اس کے باپ بہت بوڑھے ہوچکے ہیں لہذا ہم میں سے کسی کو اس کی جگہ اپنے پاس روک لیجئے ہم کو آپ احسان کرنے والوں میں نظر آتے ہیں ۔
سورۂ یوسف ( ع) کی آيت نمبر 77 کی تفسیر
[ یوسف (ع) کے بھائیوں نے ] کہا اگر اس نے چوری کی ہو ( تو تعجب نہیں ) اس کا بھائي بھی چوری کر چکا ہے یہ بات یوسف (ع) کو ناگوار ہوئی ( لیکن اپنی ناراضگی ) انہوں نے دل میں چھپا لی اور ان کے سامنے اس کا اظہار نہیں کیا اور کہا : تمہارے حالات اس سے بدتر ہیں
قرآنِ کریم اور نورِ الہی
خدا نور ہےآسمانوں اور زمین کا۔ اُس کے نور کی مثال یوں ہےجیسے ایک طاق ہوجس میں ایک چراغ رکھا ہو، اور چراغ قندیل میں ہو، اور قندیل موتی کا سا چمکیلا ستارہ ہو، اُسے ایک مبارک درخت کا تیل روشن کرتا ہو
سورۂ یوسف ( ع) کی آيت نمبر 76 کی تفسیر
( یعنی ملازمین نے ) ان کے بھائی ( بنیامین ) کے سامان سے پہلے ان لوگوں کے بار کا معائنہ کیا
سورۂ یوسف کی آیات 69 تا 75 سے حاصل سبق کا خلاصہ
جھوٹ بولنا منع ہے لیکن ہر سچی بات ہر جگہ کہدینا لازم نہیں ہے ممکن ہے بعض جگہ خاموشی بہتر ہو اور کہیں توریے سے کام لینا پڑے
سورۂ یوسف کی آیت نمبر 74-75 کی تفسیر
( جواب میں حکومت کے کارندوں نے جناب یوسف (ع) کے بھائیوں سے پوچھا ) اگر ( اس کے برخلاف ) تم لوگ جھوٹے نکلے تو ( جس نے چوری کی ہے ) اس کی کیا سزا تجویز دیتے ہو
سورۂ یوسف کی آیت نمبر 73 کی تفسیر
( حکومت کے کارندوں اور مصر کے خزانہ دار یوسف ( ع ) کا اعلان سننے کے بعد ان کے بھائیوں نے ) کہا : خدا کی قسم ! آپ کو خوب علم ہے کہ ہم لوگ نہ تو سرزمین (مصر) کے ( نظام میں ) خلل و بدعنوانی پھیلانے کے لئے آئے ہیں اور نہ ہی ہم لوگ چوروں میں سے ہیں ۔
سورۂ یوسف کی آیت نمبر 71-72 کی تفسیر
جو بھی اسے ڈھونڈ کر لائے گا اس کو ایک اونٹ کا بار انعام میں ملے گا ، میں اس کی ذمہ داری لیتا ہوں
سورۂ یوسف کی آیت نمبر 70 کی تفسیر
اور جب یوسف ( ع) نے ان کا سامان تیار کرا دیا تو ( سونے کا ) ایک پیالہ اپنے بھائی ( بنیامین ) کے سامان میں رکھوا دیا اور پھر منادی نے آواز دی کہ اے قافلے والو! تم لوگوں میں کوئی ایک چور ہے ۔
سورۂ یوسف کی آیت نمبر 69 کی تفسیر
خدا کے آخری رسول حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم اور ان کے اہلبیت علیہم السلام پر درود و صلوات کے ساتھ الہی تعلیمات پر مشتمل پیام قرآن میں آج ہم اپنی یہ آسان و عام فہم سلسلہ وار تفسیری گفتگو سورۂ یوسف کی آیت 69 سے شروع کر رہے ہیں
قرآنِ کریم
لغت میں قرآن کے معنی قرأت کرنے یا پڑھنے کے ہیں۔ قرآن وحیٔ الٰہی کے الفاظ ہیں جو ساتویں صدی عیسوی میں حضرت محمّد(ص) پر نازل ہوۓ ہیں۔
قرآنِ کریم: جاوداں الٰہی معجزہ
پیغمبروں کے اکثر معجزات حسّی اثرات کی سلطنت میں اور اُنھی کے زمانے پر منحصر تھے اور فقط اُسی عہد کے لوگ اُن کا مشاہدہ کرتے تھے
طالوت كو ن تھے؟
طالوت ايك بلند قامت اور خوبصورت مرد تھے_ وہ مضبوط اور قوى اعصاب كے مالك تھے_روحانى طور پر بھى بہت زيرك،دانشمند اورصاحب تدبير تھے_بعض لوگوں نے ان كے نامطالوتكو بھى ان كے طولانى قد كا سبب قرار ديا ہے
کیفیت حرکات
وقف کے ساکن کی طرح حرکات کو بھی ادا کرنے کے مختلف طریقے ھیں جن میں مشھور اشباع اور امالہ ھے ۔
مومن کی اپنے دینی بھائیوں کے لئے غائبانہ دعا
وہ لوگ کہ جن کی دعائیں بارگاہ خداوندی مستجاب واقع ہوجاتی ہیں اورخداوندعالم انھیں اپنی بے کران نعمتیں عطا کردیتا ہے تو انھیں چند ضروری چیزوں کا خیال رکھنا چاہئے جن میں سے کچھ مندرجہ ذیل ذکر ہیں
وقف و وصل
کسی عبارت کے پڑھنے میں انسان کو کبھی ٹھھرنا پڑتا ھے اور کبھی ملانا پڑتا ھے ، ٹھھرنے کا نام وقف ھے اور ملانے کا نام وصل ھے ۔
سورہ بقرہ میں دعا
اے ہمارے رب ! اس کام کو قبول فرما ۔ درحقیقت تو ہی ( دعاؤں کے ) سننے والا ہے (اور دلوں کی نیتوں کو) جاننے والا ہے ۔
حضرت اشموئيل
خدائے بزرگ و برتر نے ايك عبرتناك واقعہ كى طرف نشاندہى كى ہے كہ جس ميں بنى اسرائيل كے ايك گروہ كى سر گذشت بيان كى گئي ہے جو حضرت موسى عليہ السلام كے بعد وقوع پذير ہوئي
قرآن اور علم
جو بات آسمان اور زمین میں ہے، میرا پروردگار اُسے جانتا ہے اور وہ سننے والا، جاننے والا ہے
قرآن كی تلاوت
قرآن مجید میں آیا ہے كہ جو كوئی كتاب خدا كی تلاوت كرے شامل اجر و فضل خداوند ھوگا۔
تفخیم و ترقیق
تفخیم کے معنی ھیں حرف کو موٹا بنا کر ادا کرنا ۔
امام عصر كی معرفت قرآن مجید كی روشنی میں (حصّہ سوّم)
اس طرح یہ آیت جہاں كلی طور پر مسئلہ امارت و قیادت اور امامت و رہبری سے براہ راست تعلق ركھتی ہے وہیں ضمنا التزاماً حضرت ولی عصر (ع) كی ذات با بركت سے بھی ربط ركھتی ہے ـ
قرآن كو غور سے سننا
قرائت قرآن سے پھلے اس كو غورسے سننے كا مرتبہ ہے۔ اگر كوئی كسی بھی وجہ سے قرآن ن ہیں پڑھ سكتا ہے تو اسے چاہئیے كہ اسے غور سے سنے۔
امام عصر كی معرفت قرآن مجید كی روشنی میں (حصّہ دوّم)
اس سلسلہ امامت كے پہلے امام، امیرالمومین علی ابن ابی طالب علیہ السلام ہیں اور آخری، امام عصر (ع) كی ذات گرامی ہے ـ
حرکات
حروف پر آنے والی علامتوں کی پانچ قسمیں ھیں جن میں سے تین کو حرکات کھا جاتا ھے ۔ زبر ۔ زیر ۔ پیش ۔
امام عصر كی معرفت قرآن مجید كی روشنی میں
اصول دین و مذہب میں عقیدہ امامت ہر شخص كے لئے اسی طرح ضروری ہے جس طرح توحید، عدل، نبوت اور قیامت یعنی اگر كوئی شخص اللہ كی وحدانیت و عدالت كا قائل ہے تو اس كے لئے عقیدہ امامت پر ایمان تكھنا بھی ضروری ہوجاتا ہے ـ
کیفیات ادائیگی حروف
ادغام کے معنی ھیں ساکن حرف کو بعد والے متحرک حرف سے ملا کر ایک کر دینا اور بعد والے متحرک حرف کی آواز سے تلفظ کرنا ۔ ادغام کی چار قسمیں ھیں :ادغام یرملون ۔ ادغام مثلین ۔ ادغام متقاربین ۔ ادغام متجانسین ۔
قرآن سے انسیت كے مراتب
جیسا كہ بیان كیا جا چكا هے قرآن كے سلسلہ میں مجموعۂ روایات سے جو درجہ بندی سامنے آٓئی ہے وہ گھر میں قرآن ركھنے سے شروع ھو كر بالاترین درجہ یعنی اس پر عمل كرنے پر جاكر ختم ھوتی ہے۔
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن