11
جب انسان کوئی عذر رکھتا ہے کہ اگر اول وقت میں نماز پڑھنا چاہے تو مجبور ہے کہ تیمم یا نجس لباس کے ساتھ اسے نماز پڑھنی پڑے گی تو اگر اسے معلوم یا احتمال ہو کہ اس کا عذر آخری وقت تک باقی رہے گا تو وہ اول وقت میں نماز پڑھ سکتا ہے البتہ اگر اس کا لباس نجس ہے یا کوئی اور عذر ہے اور اسے احتمال ہے کہ یہ عذر دور ہوجائے گا تو احتیاط واجب یہ ہے کہ صبر کرے یہاں تک کہ اس کا عذر دور ہوجائے اور اگر عذر دور نہ بھی ہو تو خر وقت میں نماز پڑھ لے گا اور یہ ضروری نہیں کہ صبر کرے یہاں تک کہ صرف نماز کے واجب افعال بجالائے بلکہ اگر مستحبات نماز کا بھی وقت ہے مثلاً اذان و اقامت اور قنوت تو وہ تیمم کر کے مستحبات کے ساتھ نماز پڑھ سکتا ہے۔
|